السلام عليكم
بسم الله الرحمن الرحيم
:حیا ایمان کی پہچان
حضرت سید نا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں
نبی کریم ﷺ کا گزر ایک ایسے شخص کے پاس سے ہوا جو اپنے بھائی پر حیاء (زیادہ شرم) کی وجہ سے ناراض ہورہا تھا اور کہہ رہا تھا کہ تم بہت شرماتے ہو، گویا وہ سمجھتا تھا کہ شرم کی وجہ سے بھائی اپنا نقصان کر لیتا ہے۔
:رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا
اسے چھوڑ دو، کیونکہ حیاء ایمان کا حصہ ہے۔
(بخاری شریف، حدیث نمبر 6118)
وضاحت:
اس حدیث میں بتایا گیا ہے کہ حیا کمزوری نہیں بلکہ ایمان کی علامت ہے۔
کسی کو زیادہ شرم کرنے پر ملامت کرنا درست نہیں، کیونکہ باحیا شخص اللہ تعالیٰ کے زیادہ قریب ہوتا ہے۔ اسلام میں حیا کردار کو سنوارتی ہے، گناہوں سے بچاتی ہے اور انسان کے اخلاق کو مضبوط کرتی ہے۔