السلام عليكم
بِسْمِ اللهِ الرَّحْمنِ الرَّحِيمِ
امام الانبیاء علیہ الصلوة والسلام کی سادگی
ایک دن امیر المومنین حضرت عمر بن الخطاب رضی اللہ تعالی عنہ رسول اللہ ﷺ سے ملاقات کیلئے گئے تو رسول اللہ ﷺ کی یہ حالت بیان کی:
اس وقت نبی کریم ﷺ کھجور کی ایک چٹائی پر تشریف رکھتے تھے آپ ﷺ کے جسم مبارک اور اس چٹائی کے درمیان کوئی اور چیز نہیں تھی آپ ﷺ کے سر کے نیچے ایک چمڑے کا تکیہ تھا۔ جس میں کھجور کی چھال بھری ہوئی تھی۔ پاؤں کی طرف کیکر کے پتوں کا ڈھیر تھا اور سر کی طرف مشکیزہ لٹک رہا تھا۔ میں نے چٹائی کے نشانات آپ ﷺ کے پہلو پر دیکھے تو رو پڑا ۔
آپ ﷺ نے فرمایا کس بات پر رونے لگے ہو۔
میں نے عرض کی یا رسول اللہ ﷺ قیصر وکسری کو دنیا کا ہر طرح کا آرام مل رہا ہے آپ اللہ کے رسول ہیں ( آپ پھر ایسی تنگ زندگی گزارتے ہیں)
نبی کریم ﷺ نے فرمایا کیا تم اس پر خوش نہیں ہو کہ ان کے حصہ میں دنیا ہے اور ہمارے حصہ میں آخرت ہے۔
( صحیح بخاری کتاب تفسیر القرآن حدیث نمبر 4913)
-------------------------